Thursday, April 3, 2014

مختصر تعارف ائمہ اربع

بسم اللہ الرحمن الرحیم 
امام ابو حنیفہؒ :::آپ کا نام نعمان ہے ابو حنیفہ کنیت ہے ، والد کا نام ثابت ہے ،اور دادا کا نام زوطاس ہے ،آپکے دادا فارس کے رہنے والے تھے ، اسلام لاکر مکہ معظمہ ہجرت کرکے آئے ۸۰؍ہجری میں امام ابو حنیفہ ؒ کی پیدائش ہوئی ،تقریبا بیس سال کی عر تک علم کی طرف کچھ خاص توجہ نہ دیکر کاروبار میں مصروف رہے ،بیس سال کی عمر میں پہلے کوفہ جاکر فقہ کی تعلیم حاصل کی ، پھر حدیث کی تعلیم حاصل کی ،اسکے بعد بصرہ کے تمام محدثین کے سامنے زانوے تلمذ تہ کرکے علم حدیث میں مہارت کاملہ حاصل کی ،پھر مکہ اور مدینہ کے شیوخ سے تعلیم حاصل کی ،آپ نہایت بلند پایا فقیہ مجتہد اور محدث تھے ، آپ کی طرف حدیث سے کم واقفیت کا الزام بہتان تراشی یا حقیقت سے بے خبری کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ کیونکہ آپ کہ مجتہد مطلق ہونے پر امت کا اجماع ہے اور مجتہد بغیرحدیث کے کامل علم کے ہو جائے ممکن نہیں ، آپ کی وفات ::’’۱۰ رجب؍ ۱۵۰ھ ؁میں ہوئی ،چارو ائمہ میں تنہا امام ابو حنیفہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ آپکی صحابی رسول حضرت انسؓ اور حضرت ابو طفیلؓ عامر بن واثلہ سے ملاقات ہے ،’’ذالک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء‘‘آپ کے اساتذہ میں حضرت حماد، امام شعبی ،عدی بن ثابت ،موسی بن عائشہ ،عاصم بن سلیمان ،عطا بن ابی رباح ،حضرت باقر ،اور حضرت جعفر ، بہت مشہور ہیں ۔
امام مالکؒ :::آپ کا نام مالک بن انس ہے آپ کے پر دادا صحابی رسول تھے امام مالک ۹۳ھ ؁میں مدنہ میں پیدا ہوئے اور علمائے مدینہ سے علم حاصل کیا آپ نے ۱۷؍برس کی عمر سے درس حدیث دینا شروع فرمادیا تھا ۱۴۷ھ ؁میں امام مالک سخت آزمائش سے گزرے آپ کو کوڑوں سے پیٹ گیا ،آپ کے ایک فتوے کی وجہ سے منصور کے عامل نے جو مدینہ میں متعین تھا ،آپ کو ستر(۷۰) کوڑے لگوائے ،جب خلیفہ منصور کو معلوم ہوا تو اسنے عامل کو برخواست کردیااور امام مالک سے معذرت کیاامام مالک مدینہ میں کمال ادب کی وجہ سے نہ تو استنجا کرتے تھے اور نہ ہی سواری پر سوار ہوتے تھے ،آپ کی مایہ ناز کتاب مؤطا کو آپ کے زمانے میں ہی حد درجہ شہرت مل چکی تھی اور آپ کے وصال کے بعد بھی یہ کتاب کافی اہمیت کی حامل رہی ہے ،آپ کی وفات ۱۷۹ھ ؁ مدینہ میں ہوئی اور بقیع کے قبرستان میں آپ کو دفن کیا گیا ۔
امام شافعیؒ ::: آپ کا اسم گرامی محمد اور کنیت ابو عبد اللہ ہے آپ شافعی کے نام سے مشہور ہیں ،آپ مقام غزہ میں ۱۵۰ھ ؁ میں پیدا ہوئے ،والد بچپن ہی میں فوت ہو گئے ،دو سال کی عمر میں والدہ آپ کو مکہ لے آئیں آپ وہیں پلے بڑھے ،تیرہ سال کی عمر میں آپ امام مالک ؒ کے پاس آکر مقیم ہو گئے ،امام مالکؒ سے خوب استفادہ کیا ۱۹۹ھ ؁میں مصر تشریف لے گئے اور اخیر عمر تک وہیں رہے ،آپ نے بذات خود اپنے مسلک کو پروان چڑھایا ،اپنی کتابیں آپ نے خود لکھیںیا اپنے تلامذہ سے لکھوائیں ،۲۰۴ھ ؁ مصر میں آپ کی وفات ہوئی 
امام احمد بن حنبلؒ :::آپ کا ناماحمد اور کنیت ابو عبد اللہ ہے ، آپ امام الائمہ اور حافظاالملۃ کے لقب سے ملقب تھے ،۱۶۴ھ ؁میں بغداد میں پیدا ہوئے بچپن سے قاضی ابو یوسف کی مجلس میں حاضر ہوتے تھے ،جب امام شافعیؒ بغداد تشریف لائے توآپ ان سے وابستہ ہو گئے ،آپ بلند پایا محدث اور فقہ کے بے مثال استاذ تھے ،آپ کے اساتذہ میں یحیٰ بن قطان ،سفیان بن عیینہ،امام شافعیؒ وغیرہ بہت مشہور ہیں ،جبکہ آپ کے تلامذہ میں امام بخاری ،امام مسلم ، عبد الرزاق اور وکیع قابل ذکر ہیں ،۲۴۱ھ ؁بغداد میں جمعہ کے روز آپ کی وفات ہوئی ،آپ کی مشہور تصنیف مسند احمد محدثین کے نزدیک آپ کا عظیم الشان کارنامہ شمارہوتا ہے ۔
(نوٹ) :میں نے اس مقدمہ میں حد درجہ اختصار کی کوشش کی ہے ۔لہٰذاان مباحث کی جو حضرات تفصیل دیکھنا چاہیں وہ فن کی متعارف و متد اول کتابوں کی طرف مراجعت کرلیں 
میں نے اس مقدمہ کو مرقات ، درس ترمذی ،تاریخ حدیث ومحدثین،تدوین حدیث ،حجیت حدیث ،اور مظاہر حق سے اسفادہ کے بعد لکھا ہے ،لہٰذااگر قارئین کو اس میں نیا پن محسوس نہ ہو تویہ کوئی حیرت کی بات نہیں ۔( ماخوذ فیض مشکوۃ۔شرح مشکوۃ)

4 comments:

  1. آمین ۔میرے بھائی آپ سے بھی درخواست ہے

    ReplyDelete
  2. مختصر تعارف تو ایسا اور اتنا ہی ہوتا ہے
    جزاک اللَّہُ خیرا

    ReplyDelete